پاکستان اور بھارت: جنگ کا خطرہ ٹلا، لیکن کشیدگی برقرار

 



حالیہ دنوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر خطرناک حد تک بڑھ گئی، لیکن امریکا کی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی نے وقتی طور پر دونوں ممالک کو بڑی جنگ سے بچا لیا ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امن عارضی ہے اور خطے میں کسی بھی وقت حالات بگڑ سکتے ہیں۔

🔥 کشیدگی کا آغاز: پہلگام حملہ اور بھارتی جوابی کارروائی

22 اپریل 2025 کو بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشت گرد حملے میں 26 ہندو سیاح مارے گئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان میں موجود جہادی تنظیموں جیسے لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد پر لگایا۔ جواب میں بھارت نے 7 مئی کو "آپریشن سندور" کے تحت پاکستان اور آزاد کشمیر میں نو مقامات پر فضائی حملے کیے۔

پاکستان نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی اور اپنے طیاروں کے ذریعے بھارتی اہداف کو نشانہ بنایا۔ پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے بھارت کے پانچ لڑاکا طیارے مار گرائے، جبکہ بھارت نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔

🤝 جنگ بندی اور سفارتی کوششیں

10 مئی کو امریکا کی ثالثی سے جنگ بندی کا اعلان ہوا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اعلان کیا کہ یہ کارروائی "محض روکی گئی ہے" اور اگر پاکستان کی جانب سے دہشت گرد حملے جاری رہے تو وہ دوبارہ حملہ کریں گے۔

دوسری جانب، پاکستان نے جنگ بندی کا خیر مقدم کیا، مگر ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر دوبارہ کوئی جارحیت ہوئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

🛰️ جدید جنگی حربے اور ٹیکنالوجی کا استعمال

اس بار کی جنگ میں روایتی جنگ کے ساتھ ساتھ "ہائیبرڈ وارفیئر" کے عناصر بھی دیکھنے کو ملے۔ بھارت نے پاکستان کی طرف سے بھیجے گئے ڈرونز اور سائبر حملوں کا سامنا کیا۔ بھارت نے اپنی میزائل شیلڈ اور سائبر سیکیورٹی نظام کو فعال کر کے ان حملوں کا دفاع کیا۔

ادھر، پاکستان نے چینی ساختہ J-10C لڑاکا طیارے پہلی بار جنگ میں استعمال کیے، جو جدید PL-15 میزائلوں سے لیس تھے۔

💥 اندرونی خلفشار اور سلامتی کے خدشات

پاکستان میں 14 مئی کو کوئٹہ میں ایک فوج کے حامی ریلی پر دستی بم حملہ ہوا جس میں ایک شخص جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے۔ شک ہے کہ یہ حملہ بلوچ علیحدگی پسند تنظیم نے کیا۔

ادھر بھارت کے سرحدی علاقوں، خصوصاً پنجاب میں، اقتصادی نقصانات اور سلامتی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ پنجاب کے اپوزیشن لیڈر پرتاپ سنگھ باجوا نے حکومت سے خصوصی مالیاتی پیکج اور ویلیج ڈیفنس کمیٹیاں بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

💼 معاشی اثرات اور عالمی ردِ عمل

جنگ کے اثرات بھارت اور پاکستان دونوں کی معیشتوں پر پڑے ہیں۔ بھارتی ٹریول ایجنسیوں کے مطابق ترکی اور آذربائیجان کی حمایت کے بعد ان ممالک کے لیے بھارتی سیاحوں کی بکنگ میں 60 فیصد کمی اور 250 فیصد منسوخیاں ہوئیں۔

بھارت کے صنعتی ادارے بھی پاکستانی برآمدات کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی مصنوعات بہتر اور سستی بنانے کی کوششوں میں لگ گئے ہیں، خاص طور پر ٹیکسٹائل کے شعبے میں۔

🧭 آگے کا راستہ

اگرچہ جنگ بندی ہو چکی ہے، لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی اصل وجوہات اب بھی برقرار ہیں۔ کشمیر، دہشت گردی، اور سفارتی تناؤ جیسے مسائل کا کوئی مستقل حل سامنے نہیں آیا۔

بین الاقوامی برادری دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کر رہی ہے، مگر زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ کسی بھی وقت ایک اور جھڑپ جنم لے سکتی ہے۔


📺 تازہ ترین ویڈیو اپ ڈیٹ دیکھیں:
ARY نیوز ہیڈلائنز – 15 مئی 2025

Comments

Popular posts from this blog

PSL 2025: کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان آج کا بڑا ٹاکرا

پی ایس ایل 2025 کا جوش و خروش — شائقین کرکٹ کے لیے ایک یادگار سیزن

PSL Updates 2025 پشاور اور کراچی کا مقابلہ